Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق کی تفسیر ہیں یارو میری خاموشیاں

امیر بخش صابری

عشق کی تفسیر ہیں یارو میری خاموشیاں

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    عشق کی تفسیر ہیں یارو میری خاموشیاں

    راز افشاں کر نہ دیں میرا میری بے ہوشیاں

    زاہدا نہ چھیڑ مجھ کو میں خرابِ عشق ہوں

    رنگ لائیں گی کسی دن میری بادہ نوشیاں

    مدتوں سے دل میں ہے اب سامنے آجا ذرا

    حشر برپا کر رہی ہیں تیری پردہ پوشیاں

    کیا کہوں کیا ناز کیا انداز دکھلائیں مجھے

    تیرے صدقے میری ہستی میں تیری رو پوشیاں

    ایک ساغر کے عوض میں سر کو نذرانہ کریں

    میکشوں کی مئے پرستی میں یہ ہیں مئے نوشیاں

    میرے امانِ شہادت کی تمہیں کو لاج ہے

    عشق کے کوچے میں دیکھی ہیں کفن بردوشیاں

    اے امیرِؔ صابری خاموش ہو خاموش ہو

    دار پہ چڑھوا نہ دیں تجھ کو تیری پُرجوشیاں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 68)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے