Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پلا دے ساقیا ایسی کہ ہوش آ نہ سکے

امیر بخش صابری

پلا دے ساقیا ایسی کہ ہوش آ نہ سکے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    پلا دے ساقیا ایسی کہ ہوش آ نہ سکے

    پڑا رہو تیرے در پر کوئی اٹھا نہ سکے

    جو مٹنے والے تھے وہ مٹ گیے اداؤں پر

    نقابِ ناز وہ رخ سے ذرا اٹھا نہ سکے

    تجلی رخِ پرنور دیکھنے کے لیے

    کلیم طور پر اک لمحہ تاب لا نہ سکے

    ملی ہیں بزم میں آنکھیں جو ان کی آنکھوں سے

    چھپائی لاکھ محبت مگر چھپا نہ سکے

    وہ آئے بھی تو وہ آئے نزع کے عالم میں

    ہم اپنا حال اشاروں سے بھی بتا نہ سکے

    اسے نصیب کہاں حسنِ یار کے جلوے

    جو پہلے ہستیِٔ موہوم کو مٹا نہ سکے

    امیرؔ صابری جن کو نشان یار ملا

    قسم خدا کی وہ اپنا نشان پا نہ سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے