مقتل میں تیغ ان کی جس آن نکلتی ہے
مقتل میں تیغ ان کی جس آن نکلتی ہے
وہ عاشقوں کی کرنے پہچان نکلتی ہے
ان عشق کے بدوں کی جب جان نکلتی ہے
بس تیرے تصور میں اے جان نکلتی ہے
فرقت میں میرے دل سے جو آہ نکلتی ہے
وہ لے کے تیرے جاناں پیکاں نکلتی ہے
نہ چھیڑ مجھے زاہد میں پھونک کے رکھ دوں گا
ہر آہ میری بن کر طوفان نکلتی ہے
اس مصحفِ عارض میں وہ شانِ قرآن نکلتی ہے
ہر شان میں وہ شانِ قرآن نکلتی ہے
گیسو ہیں بکھرے ایسے ان کے رخِ انور پر
بادِ صبا بھی ہو کر حیران نکلتی ہے
جانِ امیرؔ دیکھو اب عالمِ نزع میں
سرکار پہ ہونے کو قربان نکلتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.