تیرے جلوؤں سے ہے وہ کون جو بے ہوش نہیں
تیرے جلوؤں سے ہے وہ کون جو بے ہوش نہیں
طور والوں کو بھی آئی ابھی تک ہوش نہیں
منزلِ عشق میں ہر گام پہ لکھا دیکھا
وہ نہیں دید کے قابل جو کفن پوش نہیں
جام پہ جام دیے جا مجھے منصور نہ جان
جو بہک جائے گا پی کر میں وہ مینوش نہیں
عالمِ ہستی میں دیکھا ہے یہ آ کر میں نے
تیرے مستوں کے سوا کوئی بھی ذی ہوش نہیں
میں وہ مجرم ہوں کہ جو رحم کے قابل ہی نہیں
تیرے قربان کوئی تجھ سا خطا پوش نہیں
ماتمِ دردِ محبت میں ہے ڈوبا بیٹھا
بخدا بے وجہ کعبہ بھی سیاہ پوش نہیں
یہ کسی مست نگاہوں کا تصرف ہے امیرؔ
آج محفل جسے دیکھا اسے ہوش نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.