جب سے لگی ہے آنکھ بھی میری لگی نہیں
جب سے لگی ہے آنکھ بھی میری لگی نہیں
یہ آتش فراق ہے رہتی دبی نہیں
وہ جانے کیا ہیں دردِ محبت کی لذتیں
جس کو تیری نگاہ کی برچھی لگی نہیں
کر ڈالیں میں نے جیب و گریباں کی دھجیاں
جوشِ جنونِ عشق ہے دیوانگی نہیں
رکھنا قدم سنبھال کر نہ آشنائے راز
کوچۂ عشق ہے یہ کوئی دل لگی نہیں
اس کی نمازِ عشق کا سجدہ نہیں قبول
جس کی جبیں حضور کے در پہ جھکی نہیں
ہو جائے ان کی نظر عنایت تیری طرف
پھر تو امیرؔ صابری کوئی کمی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.