Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب مجھے عشق کی پہچان ہوئی جاتی ہے

امیر بخش صابری

اب مجھے عشق کی پہچان ہوئی جاتی ہے

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    اب مجھے عشق کی پہچان ہوئی جاتی ہے

    زندگی بے سر و سامان ہوئی جاتی ہے

    بزمِ حیران ہے حیران ہوئی جاتی ہے

    ہر نگاہِ تیری خمستاں ہوئی جاتی ہے

    یہ تیری مست نگاہوں کا اثر ہے ساقی

    ہر نگاہ صاحبِ عرفاں ہوئی جاتی ہے

    آجا اس نور کے پردو سے نکل کر آجا

    دید تیری میرا ایمان ہوئی جاتی ہے

    دل تو پہلے ہی تیرے حسن کا دیوانہ ہے

    جانِ جاں جان بھی قربان ہوئی جاتی ہے

    ہائے کس ناز سے دامن کو بچا کر نکلے!

    آج دنیا میری ویران ہوئی جاتی ہے

    آج کس ناز سے بن ٹھن کے وہ نکلے گھر سے

    ہر ادا زیست کا سامان ہوئی جاتی ہے

    آ کے سینے میں جہاں بیٹھ گئی بیٹھ گئی

    ہر نگاہ یار کی پیکاں ہوئی جاتی ہے

    تیرے جلوؤں کا بھکاری ہے پچاری ہے امیرؔ

    بت پرستوں میں عجب شان ہوئی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے