عجب ہے جانِ جاں انداز تیرا
عجب ہے جانِ جاں انداز تیرا
ہے ہر ذرہ میں پنہاں راز تیرا
جو دیکھا طور پر موسیٰ نے جاکر
وہ تھا حسنِ سراپا ناز تیرا
زلیخا کو کیا جس نے پریشاں
تیرے صدقے وہ تھا اک ناز تیرا
تیری شانِ تغافل پہ ہے صدقے
دل و جاں سے شہیدِ ناز تیرا
ہزاروں نیم جاں اور لاکھوں بسمل
اثر ہے یہ نگاہِ ناز تیرا
کسی کی نذر میں سرنذر کر دے
محبت میں یہ ہو آغاز تیرا
جہاں چاہے وہاں کعبہ بنا لے
یہ جذبہ ہے جبینِ ناز تیرا
تو مجھ میں اور میں تجھ میں سمایا
تو میرا اور میں ہوں راز تیرا
ہے زاہد کو عبادت پر بھروسہ
امیرؔ صابری کو ناز تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.