Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو کھو چکا ہوں میں وہ دل تلاش کرتا ہوں

امیر بخش صابری

جو کھو چکا ہوں میں وہ دل تلاش کرتا ہوں

امیر بخش صابری

جو کھو چکا ہوں میں وہ دل تلاش کرتا ہوں

جہاں لٹا ہوں وہ منزل تلاش کرتا ہوں

تڑپ تڑپ کے نکلتا ہوں موجِ طوفاں سے

میں ڈوب ڈوب کے ساحل تلاش کرتا ہوں

فزا اداس ہے ٹوٹے ہوئے ہیں پیمانے

کہاں ہے ساقیٔ محفل تلاش کرتا ہوں

بس آج ذوقِ شہادت نے کر دیا محبور

میں آپ اپنا ہی قاتل تلاش کرتا ہوں

تصورات کی دنیا میں کھو گیا ہوں یوں

کہ ذرہ ذرہ میں منزل تلاش کرتا ہوں

میں قیسِ عشق ہوں اب تک بھی دشت و صحرا میں

سوارِ ناقۂ محمل تلاش کرتا ہوں

امیرؔ صابری بھٹکا ہوا ہوں منزل سے

میں اپنا مرشدِ کامل تلاش کرتا ہوں

مأخذ :
  • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 48)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے