جو کھو چکا ہوں میں وہ دل تلاش کرتا ہوں
جو کھو چکا ہوں میں وہ دل تلاش کرتا ہوں
جہاں لٹا ہوں وہ منزل تلاش کرتا ہوں
تڑپ تڑپ کے نکلتا ہوں موجِ طوفاں سے
میں ڈوب ڈوب کے ساحل تلاش کرتا ہوں
فزا اداس ہے ٹوٹے ہوئے ہیں پیمانے
کہاں ہے ساقیٔ محفل تلاش کرتا ہوں
بس آج ذوقِ شہادت نے کر دیا محبور
میں آپ اپنا ہی قاتل تلاش کرتا ہوں
تصورات کی دنیا میں کھو گیا ہوں یوں
کہ ذرہ ذرہ میں منزل تلاش کرتا ہوں
میں قیسِ عشق ہوں اب تک بھی دشت و صحرا میں
سوارِ ناقۂ محمل تلاش کرتا ہوں
امیرؔ صابری بھٹکا ہوا ہوں منزل سے
میں اپنا مرشدِ کامل تلاش کرتا ہوں
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 48)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.