ہے دیکھی شان جو شانِ سکندری دیکھی!
ہے دیکھی شان جو شانِ سکندری دیکھی!
گدائی دیکھی تیرے در کی قیصری دیکھی
جو با خطا ہیں یہاں بے خطا نظر آئیں
تیرے کرم میں چھپی بندہ پروری دیکھی
جسے بھی دیکھا اسے کر لیا وہیں اپنا
تیری نگاہ میں جاناں یہ دلبری دیکھی
وہ ہو گیے ہیں دل و جاں سے غلامِ حضور
جنہوں نے احمدِ سرور کی سروری دیکھی
انہیں تو کر دیا آزاد دونوں عالم سے
کہ جن کی سمت نگاہ ایک سر سری دیکھی
لہو کے قطروں میں جذبات ہی انا الحق کے
یہ تیرے مستوں میں پُرکیف خود سری دیکھی
میں کیا کہوں میری آنکھوں کو کیا نظر آیا
امیرؔ صابری جب شانِ صابری دیکھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.