Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیرا آستاں تو آستاں تیرے نقشِ پا پہ جبیں سہی!

امیر بخش صابری

تیرا آستاں تو آستاں تیرے نقشِ پا پہ جبیں سہی!

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    تیرا آستاں تو آستاں تیرے نقشِ پا پہ جبیں سہی!

    مجھے سجدہ کرنے سے کام ہے جو وہاں نہیں تو یہیں سہی

    تیرے حسن کے جو فریفتہ وہ تڑپ تڑپ کے پکارتے

    کبھی دل جلوں کی پکار سن ہے یہ مانا تو ہی حسین سہی

    ہے یہ ہر مکاں ہی تیرا مکاں ہے یہ ہر نشاں ہی تیرا نشاں

    تو ہی جلوہ بار ہے ہر جگہ تو ہی ہر مکاں کا مکیں سہی

    میں تیری تلاش میں ماہرو پھروں کھاتا ٹھوکروں کوبکو

    تو کہیں تو جلوہ نواز ہو تو ہی یار پردہ نشیں سہی

    جو جنوں میں اپنے میں آ گیا تو تجھی سے تجھ کو مناؤ گا

    یہ نیاز مند کو ناز ہے تیرے لب پہ لاکھ نہیں سہی

    یہ امیرؔ صابری کہہ رہا کوئی بعدِ دفن یوں قبر میں

    تو نہیں ملا ہے تو نہ سہی تیرے کوچے کی یہ زمیں سہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے