کسی کی تیغ ادا نے قضا کا کام کیا
کسی کی تیغ ادا نے قضا کا کام کیا
ہمیں تمام کیا اپنا خوب نام کیا
نہ بچ کے کوئی گیا مست انکھڑیوں سے تیرے
نگاہِ یار جسے چاہا قتلِ عام کیا
جو بعد مرنے کے آئے وہ میری مرقد پہ
تو میری خاک کے ذروں نے احترام کیا
کیا زلیخا کو بربادِ حسنِ یوسف نے
تمہارے حسن نے یوسف کو بھی غلام کیا
جو بت شکن تھے وہ بت بن گیے محبت میں
کسی کی زلف نے ایسا اسیر دام کیا
قسم خدا کی وہ دل عرش سے بھی ہے بڑھ کر
تمہاری یاد نے جس دل میں ہے قیام کیا
امیرؔ صابری در اصل ہے نماز وہی
کہ جس نماز میں اس عشق کو امام کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.