Font by Mehr Nastaliq Web

کسی کی تیغ ادا نے قضا کا کام کیا

امیر بخش صابری

کسی کی تیغ ادا نے قضا کا کام کیا

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    کسی کی تیغ ادا نے قضا کا کام کیا

    ہمیں تمام کیا اپنا خوب نام کیا

    نہ بچ کے کوئی گیا مست انکھڑیوں سے تیرے

    نگاہِ یار جسے چاہا قتلِ عام کیا

    جو بعد مرنے کے آئے وہ میری مرقد پہ

    تو میری خاک کے ذروں نے احترام کیا

    کیا زلیخا کو بربادِ حسنِ یوسف نے

    تمہارے حسن نے یوسف کو بھی غلام کیا

    جو بت شکن تھے وہ بت بن گیے محبت میں

    کسی کی زلف نے ایسا اسیر دام کیا

    قسم خدا کی وہ دل عرش سے بھی ہے بڑھ کر

    تمہاری یاد نے جس دل میں ہے قیام کیا

    امیرؔ صابری در اصل ہے نماز وہی

    کہ جس نماز میں اس عشق کو امام کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے