کیوں تمہاری نظر بے وفا ہو گئی
کچھ سبب اپنا کہو کیوں خفا ہو گئی
دو گھڑی کے لیے تم جدا کیا ہوئے
زندگی جیسے کوئی سزا ہو گئی
تم نے دیکھا مجھے مسکرا کر ذرا
درخشاں نظر میرے غم کی دوا ہو گئی
کیا کروں آگ ساون لگانے لگا
اس پہ قاتل تمہاری ادا ہو گئی
دور جانے کی کیوں بات کرتے ہو تم
سچ کہو مجھ سے کیا کچھ خطا ہو گئی
جان جانے لگی اب تو آ جائیے
صبر کی اب میرے انتہا ہو گئی
ان کو اظہار اپنا بنا لوں گا میں
آخری میرے در کی یہ دعا ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.