کسک اک ایسی اندر پل رہی ہے
کہ اب خود جن لڑائی چل رہی ہے
بنا رکھے ہیں منصوبے کچھ ایسے
ہماری خود کشی اب ٹل رہی ہے
دیکھا جب آئینہ میں ہنس پڑا تھا
عمل پر میرے صف چل رہی ہے
نہیں وہ دیکھتا بھولے جن مجھ کو
مجھے یہ بات اس کی کھل رہی ہے
ہوئے ہیں بال اب چاندی بد جیسے
یہی غم ہے جوانی ڈھل رہی ہے
دئے جلتے رہیں گے اس کی لو جن
ابھی اک شمع ایسی جل رہی ہے
ہے دقت ہر کھڑی ہرہر قدم پر
مگر اظہارؔ دنیا چل رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.