بچھڑا وہ اس طرح کہ دوبارہ نہیں ملا
بچھڑا وہ اس طرح کہ دوبارہ نہیں ملا
پھر اس کے جیسا کوئی سہارا نہیں ملا
شمس و قمر کی چاہ میں بھٹکے تمام عمر
انجام یہ کہ اک بھی ستارہ نہیں ملا
ناکام حسرتوں میں گزاری ہے زندگی
تا عمر ہم کو کوئی ہمارا نہیں ملا
کشتی بھنور میں ہم نے خود ہی ڈبوئی ہے
کیسے کہیں کہ ہم کو کوئی کنارہ نہیں ملا
شدت میں غم کے پی کے بہکا نہیں کبھی
ساقی کی سمت سے بھی اشارہ نہیں ملا
کھل ہی گیا یہ راز اے اظہارؔ دیکھئے
کیوں زندگی میں کوئی بھی پیارا نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.