پیت میں کالی کملی والے حالت ہے یہ برہن کی
پیت میں کالی کملی والے حالت ہے یہ برہن کی
رین اندھیری ویاکل من ہے نیند سدھاری نینن کی
تیری دیا سے دین دیالو مکتی ہوگی پاپن کی
اپنے پاپ کی کالی ریکھا چھب دھارے ہے ناگن کی
بوجھ نہیں ہے من کو دھن کا آس نہیں ہے جیون کی
روپ پہ تیرے تن من واروں پیاسی ہوں میں درشن کی
دونوں کا ہو گیان برابر شکتی کب ہے پاپن کی
ہر کی باتیں ساجن جانے ہر جانے ہے ساجن کی
آیا سندیسہ جب برہن کو پی کی نگریا آنے کا
ساری دشا تھی بدلی بدلی من کی گھر کی آنگن کی
من کا حال نہ پوچھ سکھی ری جل بن جیسے مچھلی ہو
نین سے اب تو لاگی جھڑی ہے سانجھ سویرے ساون کی
نیل گگن کے سندر تارے دھرتی کے یہ کومل پھول
دونوں جگ میں لیلا ہے یہ تیرے ہی شبھ چرنن کی
بن کے جوگن اب اے سجنی دیس پیا کے جاؤں گی
کایا ماٹی کر دوں گی میں پا کر چوکھٹ ساجن کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.