Font by Mehr Nastaliq Web

جس نے پی لی ہے شرابِ سرمدی

انور انبوری

جس نے پی لی ہے شرابِ سرمدی

انور انبوری

MORE BYانور انبوری

    جس نے پی لی ہے شرابِ سرمدی

    اس نے پالی ہے یقیناً زندگی

    قابِ قوسیں ہی نہیں حدِ مقام

    لامکاں ہے عرش و کرسی بھی رہی

    ہے محبت ہی اگر مقصد ترا

    چوم لے تو نقشِ پائے احمدی

    ہم پہ کھلتے ہیں یہاں اسرارِ زیست

    ہمسفر منزل ہماری ہے یہی

    جستجو؟ تو زندگی اپنی سنوار

    تابعِ فرمانِ حق ہو زندگی

    میری خاموشی بھی لائی کیا ہے رنگ

    اہلِ دل پر بات میری کھل گئی

    اک اشارہ تھا تمہارا پا گیا

    ساغر و مینا شراب و بیخودی

    چشمِ میگوں رشکِ بادہ و شراب

    میں نے واللہ بیخودی میں چوم لی

    شیخ تر سے اور لرزے برہمن

    موت کب آتی ہے کس کو آگہی

    ساغر و مینا سے انورؔ کیا غرض

    اوک سے پی لیں گے ہم اب دو گھڑی

    مأخذ :
    • کتاب : بادۂ کہن (Pg. 70)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے