Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر سانس میں خود اپنے نہ ہونے کا گماں تھا

انور صابری

ہر سانس میں خود اپنے نہ ہونے کا گماں تھا

انور صابری

MORE BYانور صابری

    ہر سانس میں خود اپنے نہ ہونے کا گماں تھا

    وہ سامنے آئے تو مجھے ہوش کہاں تھا

    کرتی ہیں الٹ پھیر یونہی ان کی نگاہیں

    کعبہ ہے وہیں آج صنم خانہ جہاں تھا

    تقصیر نظر دیکھنے والوں کی ہے ورنہ

    ان کا کوئی جلوہ نہ عیاں تھا نہ نہاں تھا

    بدلی جو ذرا چشم مشیت کوئی دم کو

    ہر سمت بپا محشر فریاد و فغاں تھا

    لپکا ہے بگولہ سا ابھی ان کی طرف کو

    شاید کسی مجبور کی آہوں کا دھواں تھا

    انورؔ مرے کام آئی قیامت میں ندامت

    رحمت کا تقاضہ مرا ہر اشک رواں تھا

    مأخذ :
    • کتاب : نبض دوراں (Pg. 63)
    • Author : انور صابری
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے