Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ لائق بود و باش ہے یہ نہ جائے خواب و قیام ہے یہ

عرش گیاوی

نہ لائق بود و باش ہے یہ نہ جائے خواب و قیام ہے یہ

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    نہ لائق بود و باش ہے یہ نہ جائے خواب و قیام ہے یہ

    قدم بڑھائے چلو جہاں سے روا روی کا مقام ہے یہ

    بتاؤں کیا نزع کا میں عالم عجیب قصہ ہے زندگی کا

    وہ کہہ رہے ہیں تمام ہے یہ میں کہتا ہوں نا تمام ہے یہ

    لحد کی ظلمت یہ کہہ رہی ہے کہ سونے والو رہو نہ غافل

    ہے جس کے پردے میں صبح محشر اسی قیامت کی شام ہے یہ

    لگی ہوئی اس نے دیکھی ہچکی تو کھینچ کر آہ سرد بولا

    نہیں ہے اب جان اس میں باقی کہ کوئی دم میں تمام ہے یہ

    پھٹی سی پگڑی جو دیکھی سر پر تو ہنس کے بولا وہ عرش ہم پر

    تھی عہد مجنوں میں ایک مسجد اسی کا شاید امام ہے یہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے