نہ لائق بود و باش ہے یہ نہ جائے خواب و قیام ہے یہ
نہ لائق بود و باش ہے یہ نہ جائے خواب و قیام ہے یہ
قدم بڑھائے چلو جہاں سے روا روی کا مقام ہے یہ
بتاؤں کیا نزع کا میں عالم عجیب قصہ ہے زندگی کا
وہ کہہ رہے ہیں تمام ہے یہ میں کہتا ہوں نا تمام ہے یہ
لحد کی ظلمت یہ کہہ رہی ہے کہ سونے والو رہو نہ غافل
ہے جس کے پردے میں صبح محشر اسی قیامت کی شام ہے یہ
لگی ہوئی اس نے دیکھی ہچکی تو کھینچ کر آہ سرد بولا
نہیں ہے اب جان اس میں باقی کہ کوئی دم میں تمام ہے یہ
پھٹی سی پگڑی جو دیکھی سر پر تو ہنس کے بولا وہ عرش ہم پر
تھی عہد مجنوں میں ایک مسجد اسی کا شاید امام ہے یہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.