کس سے کہیے ماجرائے درد دل
مانگیے کس سے دوائے درد دل
در پہ اس عیسیٰ نفس کے لے چلو
ہم بھی مانگیں گے دوائے درد دل
آشنا بھی ہو گیا نا آشنا
کر کے مجھ کو آشنائے درد دل
درد دل میں مبتلا ہے خود طبیب
خاک وہ دے گا دوائے درد دل
مر چکے ہم اور کہتے ہیں طبیب
ہے ابھی تو ابتدائے درد دل
ہر مرض کی حق نے پیدا کی دوا
کیوں نہ پیدا کی دوائے درد دل
اہل دل کی وہ دکانیں اٹھ گئیں
جن میں ملتی تھی دوائے درد دل
عشق میں اس کے فنا ہو جائیے
وصل ہی اک ہے دوائے درد دل
اپنے روضہ پر بلا کر یا نبی
کاش سنتے ماجرائے درد دل
عاشقوں میں نام پانا ہے تو عرشؔ
حق سے مانگا کر دعائے درد دل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.