Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہیں پر اشک یہ آنکھیں خیال زلف قاتل میں

عرش گیاوی

نہیں پر اشک یہ آنکھیں خیال زلف قاتل میں

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    نہیں پر اشک یہ آنکھیں خیال زلف قاتل میں

    بڑی مشکل سے دو دریا کو جکڑا ہے سلاسل میں

    نظر والو نہیں یہ داغ ہرگز ماہ کامل میں

    مری آنکھوں سے دیکھو یہ کوئی لیلیٰ ہے محمل میں

    ہے عشق ابروئے پر خم نہاں جب سے مرے دل میں

    مری کشتی رواں رہتی ہے آب تیغ قاتل میں

    روانی دیکھ کر شمشیر قاتل کی ہوا دھوکا

    کہ کوئی لال مچھلی تیرتی ہے خون بسمل میں

    گل شمع شبستاں پر ہوا فانوس میں دھوکا

    کہ کوئی گل بدن ہے جلوہ فرما نور منزل میں

    نہ دن کو چین ملتا ہے نہ شب کو نیند آتی ہے

    یہاں خورشید کی صورت نہیں آرام منزل میں

    تصور یار کا ہمدرد دل ہے روز فرقت بھی

    یہی اک یار صادق تھا جو کام آیا ہے مشکل میں

    تری الفت میں خورشید و شفق پر یہ گزرتی ہے

    کہ ہے یہ مبتلا تپ میں تو وہ ہے مبتلا سل میں

    لحد میں آکے ہم سمجھے عدم کی راہ طے کر لی

    کہا یاروں نے پہنچے ہو ابھی تم پہلی منزل میں

    زمانہ معترف کیوں کر نہ ہو آتش بیانی کا

    بھرا کرتا ہوں دو استاد فن کی عرش میں چلمیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے