راہروانِ عشق میں حسنِ صداقت چاہیے
راہروانِ عشق میں حسنِ صداقت چاہیے
جادۂ دشوار پر چلنے کی ہمت چاہیے
ابن آدم میں کمالِ آدمیت چاہیے
جذبۂ ایثار، اخلاق و مروت چاہیے
شمعِ محفل کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے
صورتِ پروانہ دل میں سوزِ فطرت چاہیے
پتھروں کی طرح بے حس زندگی اچھی نہیں
صورتِ آب رواں حرکت بہ حرکت چاہیے
تیرے نقش گام پر چلتا رہے ہر کارواں
وہ مذاقِ عشق وہ پاکیزہ فطرت چاہیے
یوں پہنچنے کو تو پہنچے چاند پر تیرے قدم
حاصل کونین فکرِ جاہ و حشمت چاہیے
دامن انسانیت ہونے نہ پائے تار تار
دل میں ایسا جذبۂ تعمیرِ ملت چاہیے
بوئے گل سے جس طرح مہکے شمیمِ عطر بیز
وہ خلوصِ دل نشیں رنگِ طبیعت چاہیے
خاک کے ذرے چمک جائیں ستاروں کی طرح
حسنِ تخلیقات میں ارشدؔ وہ عظمت چاہیے
- کتاب : ابرنیسان (Pg. 274)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.