Font by Mehr Nastaliq Web

راہروانِ عشق میں حسنِ صداقت چاہیے

ارشد مینانگری

راہروانِ عشق میں حسنِ صداقت چاہیے

ارشد مینانگری

MORE BYارشد مینانگری

    راہروانِ عشق میں حسنِ صداقت چاہیے

    جادۂ دشوار پر چلنے کی ہمت چاہیے

    ابن آدم میں کمالِ آدمیت چاہیے

    جذبۂ ایثار، اخلاق و مروت چاہیے

    شمعِ محفل کی حقیقت کو سمجھنے کے لیے

    صورتِ پروانہ دل میں سوزِ فطرت چاہیے

    پتھروں کی طرح بے حس زندگی اچھی نہیں

    صورتِ آب رواں حرکت بہ حرکت چاہیے

    تیرے نقش گام پر چلتا رہے ہر کارواں

    وہ مذاقِ عشق وہ پاکیزہ فطرت چاہیے

    یوں پہنچنے کو تو پہنچے چاند پر تیرے قدم

    حاصل کونین فکرِ جاہ و حشمت چاہیے

    دامن انسانیت ہونے نہ پائے تار تار

    دل میں ایسا جذبۂ تعمیرِ ملت چاہیے

    بوئے گل سے جس طرح مہکے شمیمِ عطر بیز

    وہ خلوصِ دل نشیں رنگِ طبیعت چاہیے

    خاک کے ذرے چمک جائیں ستاروں کی طرح

    حسنِ تخلیقات میں ارشدؔ وہ عظمت چاہیے

    مأخذ :
    • کتاب : ابرنیسان (Pg. 274)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے