تنہا ہوں مگر دل میں ہے احساس خدا کا
تنہا ہوں مگر دل میں ہے احساس خدا کا
کیوں خوف رہے مجھ کو زمانے کی جفا کا
ٹوٹی ہیں مشکلات ہزاروں مرے دل پر
لیکن ٹلیں ہیں ایسے کہ جھونکا تھا ہوا کا
کتنے شریف زادوں نے پیچھا کیا مگر
پایا ہر ایک گام پہ کردار وفا کا
لٹتی ہے تو لٹ جائے، مرے نام کی شہرت
مضمر ہے مری ذات میں کردار بقا کا
منظور جو ہوگا اسے وہ ہو کے رہے گا
ارشدؔ وہی مالک ہے سزا اور جزا کا
- کتاب : ابرنیسان (Pg. 236)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.