Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مطلب دل بے طلب ہو جائے گا

اسیر لکھنوی

مطلب دل بے طلب ہو جائے گا

اسیر لکھنوی

MORE BYاسیر لکھنوی

    مطلب دل بے طلب ہو جائے گا

    جب خدا چاہے گا سب ہو جائے گا

    صبر کر اے دل ستم اس کے اٹھا

    اف اگر نکلے غضب ہو جائے گا

    مل رہے گا رزق تقدیری ہمیں

    کچھ بہانہ کچھ سبب ہو جائے گا

    تم پکارو گے مجھے جس نام سے

    بس وہی میرا لقب ہو جائے گا

    بے ادب کہیے نہ مجھ کو بار بار

    مجھ سے بھی ترک ادب ہو جائے گا

    جائیں گے ہم رند یوں فردوس میں

    اہل تقوی کو عجب ہو جائے گا

    تم چھپاؤ گے اگر زلفوں میں رخ

    دل سیہ مانند شب ہو جائے گا

    پڑ گئی جس دن نگاہ اہل فہم

    سارا دیوان منتخب ہو جائے گا

    خود بلائیں گے وہ مجھ کو بام پر

    طور پر موسیٰ طلب ہو جائے گا

    نزع کے دم مرتضیٰ آئے اسیرؔ

    خاتمہ بالخیر اب ہو جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے