جب سے دل شیدا ہوا ہے اس بت بے پیر کا
جب سے دل شیدا ہوا ہے اس بت بے پیر کا
بادشاہ میں بن گیا ہوں رنج کی جاگیر کا
دیکھ کر تصویر اپنی بن گئے تصویر وہ
خوب جھگڑا ہوگا اب تصویر سے تصویر کا
ہے سر بالیں مسیحا اور ملک الموت بھی
اب تقاضا دیکھنا تدبیر سے تقدیر کا
خاک پائے دل ربا لانا طبیبو ڈھونڈھ کر
کام مٹی سے لیا جاتا ہے اب اکسیر کا
کس کو ڈھونڈوں کون اے اصغرؔ پڑھے تحریر کو
کچھ پڑھا جاتا نہیں لکھا میری تقدیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.