Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہی بت بن کے بیٹھا ہے کسی کا رازداں ہو کر

اصغر نظامی

وہی بت بن کے بیٹھا ہے کسی کا رازداں ہو کر

اصغر نظامی

MORE BYاصغر نظامی

    وہی بت بن کے بیٹھا ہے کسی کا رازداں ہو کر

    وہی گرجے کے گھنٹہ میں ہے پوشیدہ زباں ہو کر

    وہ من میں سنکھ کے بیٹھا ہے مندر میں نہاں ہو کر

    مسلمانوں کی مسجد سے نکلتا ہے اذاں ہو کر

    اسی نے سولی دلوائی انا الحق وہی بولا تھا

    وہی منصور کے منہ میں تھا پوشیدہ زباں ہو کر

    وہی بیٹھا ہوا تھا کاف میں اور نون میں چھپ کر

    وہی کن کہہ کے خود بن آیا تھا کون و مکاں ہو کر

    بلایا اس نے کس کو تھا شب معراج خود ہی تھا

    وہی اک پل میں آیا تھا زمیں سے آسماں ہو کر

    علی اصغرؔ کے لاشہ پر کہا حسرت نے رو رو کر

    یہ آئے بے زباں تھے اور گئے بھی بے زباں ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے