Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ پایا کچھ پتہ اس کا خدا جانے کہاں ہے وہ

اصغر نظامی

نہ پایا کچھ پتہ اس کا خدا جانے کہاں ہے وہ

اصغر نظامی

MORE BYاصغر نظامی

    نہ پایا کچھ پتہ اس کا خدا جانے کہاں ہے وہ

    زمانے بھر میں ڈھونڈھ آیا خدا جانے کہاں ہے وہ

    مؤذن سے جو پوچھا ہاتھ رکھ کر اس نے کانوں پر

    کہا مجھ کو خبر ہے کیا خدا جانے کہاں ہے وہ

    اسے مندر میں ڈھونڈھ آیا اسے مسجد میں دیکھ آیا

    نہیں ملتا نشاں اس کا خدا جانے کہاں ہے وہ

    اسے میں بن کے عاشق سارے معشوقوں میں ڈھونڈھ آیا

    نظر آیا نہ کچھ جلوہ خدا جانے کہاں ہے وہ

    زمین و آسماں کون و مکاں دیر و حرم دیکھا

    نہیں ملتا پتہ اس کا خدا جانے کہاں ہے وہ

    پپیہا پی کہاں بولا کہا کوئل نے تو ہی تو

    سمجھ میں کچھ نہیں آتا خدا جانے کہاں ہے تو

    کہاں سے پی کے آئے ہو بہت بہکے ہو تم اصغرؔ

    کہاں بندہ کہاں مولیٰ خدا جانے کہاں ہے تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے