درد دل کی رونمائی ہے غزل
درد دل کی رونمائی ہے غزل
دل کی دھڑکن میں سمائی ہے غزل
حسن کی مدحت سرائی ہے غزل
عشق کو تو خوں رلائی ہے غزل
غم زدہ انساں تڑپ کر رہ گئے
خون دل میں جب نہائی ہے غزل
مسئلوں کا حل نکل کر آگیا
مسئلوں کا حل بتائی ہے غزل
میکشوں کی میکشی ہے دوستو
پارسا کی پارسائی ہے غزل
زندگی بھی گنگنانے لگ گئی
آپ نے جب گنگنائی ہے غزل
غم سے جو حاصل ہوئی اصفیؔ مجھے
میرے جذبوں کی کمائی ہے غزل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.