Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سمائی دل میں جو تیری محبت ہے

آصف احمد وارثی

سمائی دل میں جو تیری محبت ہے

آصف احمد وارثی

MORE BYآصف احمد وارثی

    سمائی دل میں جو تیری محبت ہے

    ملی مجھ کو یہ آدم کی وراثت ہے

    پہنچ سکتا کوئی عاقل نہیں جس جا

    وہاں تک تیرے شیدا کو اجازت ہے

    فقط عاشق پہ کھلتے ہیں رموز حسن

    رہے پردہ بھی یہ رب کی مشیت ہے

    نہیں سمجھیں گے زاہد تیرے جلووں کو

    فسانہ کیا ہے تیری کیا حقیقت ہے

    یوں گزری ہے فراق شب گراں مجھ پر

    کھڑی ہو سر پہ جیسے اک قیامت ہے

    ہیں آنکھوں میں بسے ایسے مناظر کچھ

    یقیناً ہیچ جن کے آگے جنت ہے

    یہ کہہ لینے دو اب آصفؔ نہ روکو تم

    مجھے پیاری مرے دلبر کی صورت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے