Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پیکر موم تھا کچھ عزم دکھایا میں نے

آصف احمد وارثی

پیکر موم تھا کچھ عزم دکھایا میں نے

آصف احمد وارثی

MORE BYآصف احمد وارثی

    پیکر موم تھا کچھ عزم دکھایا میں نے

    حسن والے تجھے پتھر سا ہی پایا میں نے

    کر سکی روح معطر نہ میری تو آ کر

    پاؤں نکہت تیری جانب بھی بڑھایا میں نے

    میں یہ سنتا تھا کہ کانٹے ہی چبھن دیتے ہیں

    زخم پھولوں سے مگر دیکھیے کھایا میں نے

    لوگ تو شعلۂ آتش سے ڈرا کرتے ہیں

    خود کو شبنم سے سر بزم جلایا میں نے

    اب خوشی اور کہاں جا کے ملے گی مجھ کو

    تحفۂ غم تو مسرت سے ہی پایا میں نے

    میں تیری چاہ میں اے زیست وہاں تک پہنچا

    ہاتھ بھی موت کے ہاتھوں سے ملایا میں نے

    کہتا آصفؔ ہے یہ نا کام تمنا ہو کر

    جذبۂ دل تجھے بیکار گنوایا میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے