بتلاؤں تم کو کیا ہے عابد کے آنسوؤں میں
بتلاؤں تم کو کیا ہے عابد کے آنسوؤں میں
اسلام رو رہا ہے عابد کے آنسوؤں میں
حوا ہوں آمنہ ہوں زہرا ہوں یا خدیجہ
دل ان کا رو رہا ہے عابد کے آنسوؤں میں
اشکوں میں کتنی طاقت ہوتی ہے کچھ پتہ ہے
اک تخت بہہ گیا ہے عابد کے آنسوؤں میں
ما بعد کربلا کی عریانیاں نہ پوچھو
ہر شام بے ردا ہے عابد کے آنسوؤں میں
وہ آنکھ بے حیا ہے مر جائے جس کا پانی
اسلام کی حیا ہے عابد کے آنسوؤں میں
سب غم کے ہی نہیں ہیں کچھ ہیں خوشی کے آنسو
اسلام کی بقا ہے عابد کے آنسوؤں میں
غرقاب ہوگا اس میں ہر اک یزیدی ماجدؔ
طوفان غم چھپا ہے عابد کے آنسوؤں میں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 156)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.