عشق سے آزاد ہونا چاہتا ہے
حسن کیا برباد ہونا چاہتا ہے
غم بھلا کر شاد ہونا چاہتا ہے
میرا دل آباد ہونا چاہتا ہے
وقت کا ظالم نئی جنت بنا کر
آج کا شداد ہونا چاہتا ہے
اپنے پیچھے آٹھ نو رکھتا ہے جو بھی
وہ بڑی تعداد ہونا چاہتا ہے
آپ کی میلاد ہے میلاد اکبر
آپ کا میلاد ہونا چاہتا ہے
اس طرح برباد کرتے ہیں وہ ماجدؔ
ہر کوئی برباد ہونا چاہتا ہے
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 150)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.