ترے حسن نے دیا خود تجھے ذوق خود پسندی
ترے حسن نے دیا خود تجھے ذوق خود پسندی
یہ ہے اور بات مجرم ہے مری نیاز مندی
میں وہ راہ رو کہ کعبہ بھی ہے سنگ میل جس کو
کہیں گم نہ کر دے اپنی یہی انتہا پسندی
جہاں برق کوندتی ہے وہیں آشیاں بنایا
یہ مرے جنوں کی ہمت یہ مری خطر پسندی
یہ گلوں میں بیل بوٹے یہ فلک پہ چاند تارے
یہ ترا کمال صنعت یہ کمال نقش بندی
یہ جنوں کی تھی کرامت کہ ملا سواد منزل
مرے کام کچھ بھی آئی نہ خودی کی ہوشمندی
مرے سادہ شعروں میں بھی ہیں عطاؔ فراز معنی
انہیں پستیوں میں ڈھونڈو مرے فکر کی بلندی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.