سحر ہے نزدیک منہ دکھاؤ یہ شرم تاکے حجاب کب تک
سحر ہے نزدیک منہ دکھاؤ یہ شرم تاکے حجاب کب تک
یہ راز مخفی کی شکل آخر کھلے گا بند نقاب کب تک
شب جدائی میں روز آتی ہے یاد زلف دوتا تمہاری
کہو تم ہی کہ اے شکل گیسو دل حزیں پیچ و تاب کب تک
عوض میں سو سو جفاؤں کے بھی اگر مجھے دو گے ایک بوسہ
یہ دیکھنا کہ ختم ہوگا مرا تمہارا حساب کب تک
حسین جو مغرور حسن پر ہیں خیال ان کو نہیں یہ شاید
کہ یہ بھی دو دن کی چاند ہے رہے گا عہد شباب کب تک
نہیں ہے کچھ شرم تم کو اوگھٹؔ جھکاؤ اب سر خدا کے آگے
در بتاں پر یہ جبہ سائی رہے گی آخر جناب کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.