میں پرتو انوار خدا سر نہاں ہوں
میں پرتو انوار خدا سر نہاں ہوں
عالم میں نشاں جس کا نہیں اس کا نشاں ہوں
صبر دل عاشق کی طرح ہوں کبھی مخفی
گہ صورت حسن رخ معشوق عیاں ہوں
ہوں بزم شریعت میں کبھی صدر نشیں بھی
اور دیر و برہمن میں کبھی محو بتاں ہوں
چلاتا ہوں بت خانہ میں گہ صورت ناقوس
ہوں شکل مؤذن کبھی آواز اذاں ہوں
واعظ کا ہوں پیرو کبھی زاہد کا مقلد
کہ رند ہوں اور معتقد پیر مغاں ہوں
جلاد بھی ہوں اور کبھی مظلوم کی صورت
ہوں زخم جگر اور کبھی نوک سناں ہوں
کی جس نے ہے اوگھٹؔ در وارث کی گدائی
وہ کیوں نہ کہے غیرت شاہاں جہاں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.