دیکھ کر اس بت کو سکتہ کیوں نہ ہو
دیکھ کر اس بت کو سکتہ کیوں نہ ہو
اک جہاں محو تماشا کیوں نہ ہو
دیکھتے ہیں دیکھنے والے تمہیں
کوئی صورت کوئی نقشہ کیوں نہ ہو
جس نے چھوڑا دین و دنیا کا خیال
دونوں عالم میں یکتا کیوں نہ ہو
راز افشا کر دیا منصور نے
جابجا اب اس کا چرچا کیوں نہ ہو
کھل گئی اپنی حقیقت جس کو وہ
جز سے کل قطرہ سے دریا کیوں نہ ہو
جس نے دیکھا چشم حق بیں سے تمہیں
وہ تمہارا دل سے بندہ کیوں نہ ہو
آدمی اوگھٹؔ سا ہوئے بت پرست
اس کی قسمت میں لکھا تھا کیوں نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.