Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ ہاتھ آئیں تیرے واعط کہاں سے

اوگھٹ شاہ وارثی

وہ ہاتھ آئیں تیرے واعط کہاں سے

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    وہ ہاتھ آئیں تیرے واعظ کہاں سے

    جو بیعت کر چکے پیر مغاں سے

    کرے وہ عشق کا دعوی زباں سے

    نہ منہ موڑے جو تیغ امتحاں سے

    ازل میں اور ابد میں فرق کیا ہے

    وہیں جائیں گے آئے تھے جہاں سے

    رسائی کیا اس جان جہاں تک

    ہے آگے جس کی منزل لا مکاں سے

    خودی چھوڑے مٹئے اپنی ہستی

    کرے جو دوستی اس بے نشاں سے

    خم ابرو پہ مفتوں ہو گیا دل

    کیا اس نے مجھے گھائل کماں سے

    ستم کب تک اٹھاؤں ان بتوں کے

    جگر پتھر کا میں لاؤں کہاں سے

    نہیں مقتل میں اس نے تیغ تولی

    اٹھایا ہاتھ اس نے امتحاں سے

    خدا کی بندگی اوگھٹؔ کریں اب

    کہ دل گھبرا گیا جور بتاں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے