Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گلی میں اس ترک مہ جبیں کے عجیب یہ انقلاب دیکھا

اوگھٹ شاہ وارثی

گلی میں اس ترک مہ جبیں کے عجیب یہ انقلاب دیکھا

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    گلی میں اس ترک مہ جبیں کے عجیب یہ انقلاب دیکھا

    نماز ہندو کو پڑھتے واعظ کو ہم نے پیتے شراب دیکھا

    غنی ہے وہ مست ناز میرا ہے اس کی سرکار لاؤ بالی

    کبھی کرم ہے کسی پہ بے حد کبھی کسی پر عتاب دیکھا

    اکیلے ہم ہیں اندھیرے گھر میں نہ فرش ہے اور نہ کوئی یاور

    جو آنکھ جھپکی بھی ہجر کی شب تو یہ پریشان خواب دیکھا

    ملا یہ عشق بتاں کا ثمرہ کہ ٹھوکریں کھائیں چین کھویا

    ابھی قیامت کا ڈر الگ ہے پہ جیتے جی یہ عذاب دیکھا

    اکیلا بیٹھا تھا میرا یوسف کہ چھپ کے غیروں سے ہم بھی پہنچے

    نصیب جاگے تو آج ہم نے یار کو بے نقاب دیکھا

    نگاہ وارث نے سینکڑوں کو بنایا قطرہ سے پل میں دریا

    نظر جو آتے تھے پہلے ذرے انہیں کو پھر آفتاب دیکھا

    لیا ہے جس دن سے نام الفت کہیں نہ دم بھر کو چین پایا

    کہ ہم نے اوگھٹؔ دل حزیں کو ہمیشہ پر اضطراب دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے