Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس کو دیکھا کشتۂ انداز معشوقانہ ہے

اوگھٹ شاہ وارثی

جس کو دیکھا کشتۂ انداز معشوقانہ ہے

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    جس کو دیکھا کشتۂ انداز معشوقانہ ہے

    جو تیری محفل میں ہے اے شمع پروانہ ہے

    ہر گدا میں اس گلی کے شوکت شاہانہ ہے

    رشک دارا ہے جو دربان در جانانہ ہے

    ذکر عشق و عاشقی سن کے وہ بولا بد گماں

    سب یہ باتیں ہیں بناوٹ کی فقط افسانہ ہے

    ہم رہیں صحرا میں اور درد و الم دل میں رہیں

    ہم مسافر ہیں ہمارا دل مسافر خانہ ہے

    کفر اور اسلام سے واعظ نہیں مجھ کو غرض

    دین و ایماں عشق ہے ملت مری رندانہ ہے

    کیا تصور ان بتوں کا دل میں رہتا ہے میرے

    یا الٰہی دل ہے میرا یا کوئی بت خانہ ہے

    شیخ کو کعبہ مبارک برہمن کو بت کدہ

    رند ہوں زاہد مجھے کافی در مے خانہ ہے

    سن کے فریاد و فغاں میری وہ بولا سنگ دل

    کون روتا ہے یہ کس کی آہ بے تابانہ ہے

    اٹھ کے ہم کو تھام لے محفل میں وہ مخمور ناز

    اس تمنا پر یہ اپنی لغزش مستانہ ہے

    جس کو دیکھا شاہ وارث نے ہوا بے ہوش و مست

    آنکھ ہے یا بادۂ وحدت کا یہ پیمانہ ہے

    سینہ کوبی دیکھ کر اوگھٹؔ کی بولا وہ حسیں

    یہ کوئی سودائی ہے خبطی ہے یا دیوانہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے