Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہاں وہ ہیں باغ ہے غیر ہیں بط مے ہے جام شراب ہے

اوگھٹ شاہ وارثی

وہاں وہ ہیں باغ ہے غیر ہیں بط مے ہے جام شراب ہے

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    وہاں وہ ہیں باغ ہے غیر ہیں بط مے ہے جام شراب ہے

    یہاں میں ہوں سوز فراق ہے مرا سینہ غم سے کباب ہے

    وہ بلا کا شعبدہ باز ہے کہ عیاں ہے اور نہاں بھی ہے

    یہ اسی کا جلوہ ہے چار سو مگر اس کے رخ پہ نقاب ہے

    یہ غضب ہے دیر و حرم میں سب کریں سنگ بوسی تو ایک سی

    یہ کہے ہے واعظ خود غرض وہ ثواب ہے یہ عذاب ہے

    پھرا خالی ہاتھ جو نامہ بر ہے یقین سنائے گا یہ خبر

    وہ رہے سکوت میں دیر تک یہی خط کا تیرے جواب ہے

    کرے حسن و عشق میں بحث کیا نہیں واقف اوگھٹؔ بے نوا

    بخدا کہ مکتب عشق میں ابھی اس کی پہلی کتاب ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے