اس کی زباں پہ کیوں نہ صدا اللہ ہو رہے
اس کی زباں پہ کیوں نہ صدا اللہ ہو رہے
جس کی نظر کے سامنے جب تو ہی تو رہے
دیکھا کیا میں ان کو سر بزم اس طرح
پہروں وہ بے نقاب مرے رو بہ رو رہے
پائے گا وہ ضرور تجھے راہ عشق میں
دل سے اگر کسی کو تری جستجو رہے
مٹ جاؤں ان کی یاد اس طرح ہم نشیں
باقی نہ میں رہوں نہ مری آرزو رہے
دل میں کچھ آرزو ہے تو بس اتنی آرزو
مہماں ہمارے دل میں فقط ذات ہو رہے
جامی وہ آج خانہ دل ہی میں مل گئے
مدت سے جن کو ڈھونڈھتے ہم کو بہ کو رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.