Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اس کی زباں پہ کیوں نہ صدا اللہ ہو رہے

اوگھٹ شاہ وارثی

اس کی زباں پہ کیوں نہ صدا اللہ ہو رہے

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    اس کی زباں پہ کیوں نہ صدا اللہ ہو رہے

    جس کی نظر کے سامنے جب تو ہی تو رہے

    دیکھا کیا میں ان کو سر بزم اس طرح

    پہروں وہ بے نقاب مرے رو بہ رو رہے

    پائے گا وہ ضرور تجھے راہ عشق میں

    دل سے اگر کسی کو تری جستجو رہے

    مٹ جاؤں ان کی یاد اس طرح ہم نشیں

    باقی نہ میں رہوں نہ مری آرزو رہے

    دل میں کچھ آرزو ہے تو بس اتنی آرزو

    مہماں ہمارے دل میں فقط ذات ہو رہے

    جامی وہ آج خانہ دل ہی میں مل گئے

    مدت سے جن کو ڈھونڈھتے ہم کو بہ کو رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے