تجھی کو جان جاں دیر و حرم میں جلوہ گر دیکھا
تجھی کو جان جاں دیر و حرم میں جلوہ گر دیکھا
تو ہی ہر جا نظر آیا جہاں دیکھا جدھر دیکھا
کوئی زہرہ جبیں دیکھا کوئی رشک قمر دیکھا
سراپا خوش ادا لیکن تجھی کو سیم بر دیکھا
یہ تیری آنکھ ہے یا بادۂ وحدت کا ساغر ہے
ہوا بے ہوش و بیخود جس کو تو نے اک نظر دیکھا
لحد تک بھی نہ چھوڑا میرا پیچھا درد دل تو نے
نہ ایسا ساتھ دینے والا میں نے عمر بھر دیکھا
سنا ہے شیخ جی آئے ہیں کعبہ سے چلو پوچھیں
نظر آیا خدا بھی یا خدا کا خالی گھر دیکھا
یہ آنکھیں پھوٹ جائیں گر کسی کو اک نظر دیکھیں
تمہیں دیکھا کریں گی اور تم ہی کو عمر بھر دیکھا
زیارت کی کسی نے دیر کی کعبہ گیا کوئی
ہم اپنے گھر سے جب اوگھٹؔ چلے وارث کا در دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.