تیری محفل میں یہ جانانہ دیکھا
تیری محفل میں یہ جانانہ دیکھا
جسے دیکھا اسے پروانہ دیکھا
کسی پردہ نشیں کی جستجو میں
کبھی کعبہ کبھی بت خانہ دیکھا
کرامت یہ بھی ہے پیر مغاں کی
کہ زاہد نے در مے خانہ نہ دیکھا
یہ گبر و شیخ کے مذہب میں کب ہے
جو لطف مشرب رندانہ دیکھا
ہوئے سرشار و بے خود شیخ صاحب
کہو فیض در میخانہ دیکھا
خدا شاہد ہے سچ کہتا ہوں زاہد
بتوں میں جلوۂ جانانہ دیکھا
اسی کو ہر جگہ مہمان پایا
اسی کو ہم نے صاحب خانہ دیکھا
رہی حسرت نہ سیر لا مکاں کی
شہ وارث کا جب کاشانہ دیکھا
خفا ہونے میں بھی اس گل کے اوگھٹؔ
عجب اک ناز معشوقانہ دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.