دے کے غم اف مہ جبیں عشرت کا ساماں لے چلا
دے کے غم اف مہ جبیں عشرت کا ساماں لے چلا
دل مرا زخمی کیا اور دین و ایماں لے چلا
آن کر ملک عدم سے میں نے یہ سودا کیا
دل دیا اور اس جہاں سے عشق خوباں لے چلا
کل جہاں اس دل کے ہاتھوں سے ہوئی بے عزتی
آج پھر ہم کو اسی محفل میں ناداں لے چلا
سر مرا خود اس نے کاٹا آکے تیغ تیز سے
اپنی گردن پر یہ میں قاتل کا احساں لے چلا
شاد اور بشاش میں آیا تھا بزم یار میں
جب چلا تو چشم نم اور سینہ بریاں لے چلا
کفر اب کعبہ میں بھی پھیلائے گا اوگھٹؔ ضرور
دل میں رکھ کر ان بتوں کو یہ بد ایماں لے چلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.