شیخ نے کی رہن مے دستار آج
شیخ نے کی رہن مے دستار آج
مل گیا رندوں میں یہ ابرار آج
خواب میں دیکھا ہے روئے یار آج
بخت خفتہ ہو گیا بیدار آج
شام کو آئے گا وہ بالائے بام
صبح سے بیٹھیں پس دیوار آج
کل ہی دیکھے تھے لب جاں بخش یار
ہو گیا اچھا دل بیمار آج
دیکھ لیں گر اس کو شیخ و برہمن
توڑ ڈالیں سبحہ و زنار آج
کس کا لے گا امتحاں کھلتا نہیں
باندھ کر نکلا ہے وہ تلوار آج
المدد اے وارث عالم پناہ
کیجیے اوگھٹؔ کا بیڑا پار آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.