Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ادا پر کوئی مرتا ہے کوئی مفتوں ہے چتون پر

اوگھٹ شاہ وارثی

ادا پر کوئی مرتا ہے کوئی مفتوں ہے چتون پر

اوگھٹ شاہ وارثی

MORE BYاوگھٹ شاہ وارثی

    ادا پر کوئی مرتا ہے کوئی مفتوں ہے چتون پر

    ہزاروں کے گلے کٹتے ہیں ان کے حسن و جوبن پر

    ہم ہی کو قتل کرتے ہیں ہم ہی سے کہے جاتے ہیں

    رہے گا حشر تک یہ بار احساں تیری گردن پر

    سمجھ کر کھیل مقتل میں اٹھایا نیمچہ جس دم

    لگے ہنسنے وہاں زخم قاتل کے لڑکپن پر

    ستم ایجاد ہے ظالم ادا سے قتل کرتا ہے

    گلے ملنے میں رکھ دی تیغ ابرو میری گردن پر

    یہ ڈر ہے داور محشر سے گر داد ستم چاہوں

    خدا کو رحم آ جائے نہ قاتل کے لڑکپن پر

    رقیبوں کا مقدر کاش مل جاتا مجھے اوگھٹؔ

    کبھی تو فاتحہ پڑھنے وہ آتے میرے مدفن پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے