ازل سے قافلہ اب تک رواں ہے
ازل سے قافلہ اب تک رواں ہے
نہیں معلوم کچھ جانا کہاں ہے
بہت دل بستگی اس سے نہ کریے
جہان رنگ و بو وہم و گماں ہے
کئی دن سے ہے دل میں ایک الجھن
نہیں معلوم کیا راز نہاں ہے
زبان شوق کی دیکھو بلاغت
خموشی میں نہاں صد داستاں ہے
کوئی معیار ہی باقی نہیں اب
جسے دیکھو وہ میر کارواں ہے
جبین شوق ہے مائل بسجدہ
خدا وندا یہ کس کا آستاں ہے
سنبھل کر بیٹھیے گا شیخ صاحب
سعیدؔ شاعرِ جادو بیاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.