اب تک تو مجھ کو جو بھی ملا بے وفا ملا
اب تک تو مجھ کو جو بھی ملا بے وفا ملا
کی جستجو بہت نہ کوئی دل ربا ملا
اب تک جفا شعار ملا بے وفا ملا
اس عاشقی کا خوب ہی اچھا صلا ملا
دل سوز محبت سے تو جلتا ہوا ملا
لیکن دھواں کبھی کبھی نہ اٹھتا ہوا ملا
اک ایک آدمی کو ہے دیکھا قریب سے
دنیا میں آج تک نہ کوئی با وفا ملا
کھوجا کہاں کہاں اسے ڈھونڈھا کہاں کہاں
مجھ کو مگر نہ آج تک اس کا پتا چلا
اے میرے دوست اے مرے ہمدرد و رفیق
دل کو مرے دکھا کے بتا تجھ کو کیا ملا
وہ مجھ سے کیا ملے کہ یہ دنیا ہی مل گئی
اظہرؔ جو چاہتے تھے وہی مدعا ملا
- کتاب : جذبات اظہر (Pg. 29)
- Author : اظہر ہاشمی
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.